Home » » چہلم کا جلوس راجہ بازار سے نہیں گزرنا چاہئے اگر گزرا تو حالات کی حکومت ذمہ دار ہو گی علماءدیوبند پاکستان

چہلم کا جلوس راجہ بازار سے نہیں گزرنا چاہئے اگر گزرا تو حالات کی حکومت ذمہ دار ہو گی علماءدیوبند پاکستان



اہلسنت والجماعت دیوبندمکتبہ فکر کی مختلف جماعتوں، کا کل چہلم کا جلوس جامعہ القرآن کے سامنے سے نہ گزرنے دینے اور جلوس کے روٹ شہداء تعلیم القرآن کانفرنس کا اعلان حکومت نے کرفیو یا کسی آڑ میں چالاکی کی کوشش کی تو پھر امن اومان کی ذمہ دار بھی وہی ہوگی ، پھر شاہراہ ریشم غیر معینہ مدت تک کے لیے بند اور کراچی سے خیبر تک دھرنے دے کر ملک جام کردیا جائے گا ،علماء کی مشرکہ پریس کانفرنس

 اسلام آباد (الآسر نیوز)اہلسنت والجماعت دیوبندمکتبہ فکر کی مختلف جماعتوں،جمعیت علمائے اسلام (ف)،جمعیت علمائے اسلام (س)،اہلسنت والجماعت پاکستان،جمعیت اہلسنت والجماعت،جمعیت اشاعت التوحید والسنہ اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مشترکہ اہلسنت ایکشن کمیٹی نے کل چہلم کا جلوس جامعہ القرآن کے سامنے سے نہ گزرنے دینے اور جلوس کے روٹ پر آج سے دوروزہ شہداء تعلیم القرآن کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا ہے علمائے کرام نے کہا ہے کہ اگر حکومت کرفیو یا کسی آڑ میں چالاکی کی کوشش کی تو پھر امن اومان کی ذمہ دار بھی وہی ہوگی اور پھر شاہراہ ریشم غیر معینہ مدت تک کے لیے بند اور کراچی سے خیبر تک دھرنے دے کر ملک جام کردیا جائے گا ،ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز راولپنڈی و اسلام آباد کی اہلسنت والجماعت مکتبہ فکر کی مختلف تنظیموں کے علمائے کرام مولانا عبد المجید ہزاروی،مولانا اشرف علی ،مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی،مولانا تنویر احمد علوی،مولانا نذیر احمد فاروقی،مفتی تنویر عالم،مفتی منیر معاویہ،مولانا عبد الرزاق حیدری سمیت دیگر نے جامعہ محمدیہ اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا ،جمعیت علمائے اسلام (ف) راولپنڈی کے رہنماء مولانا عبد المجید ہزاروی نے اجلاس کی فیصلوں کے حوالے سے کہا کہ اہلسنت والجماعت کی مختلف جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ چونکہ تعلیم القرآن کا سانحہ ابھی تازہ تازہ ہے قرآن ،مسجد ،مدرسہ اور بچوں کو شہید کیے جانے کے زخم تازہ ہیں جس سے شدید اشتعال موجود ہے اس لیے راولپنڈی انتظامیہ چہلم کے جلوس کا راستہ تبدیل کرے اور کسی نئی سازش کو پنپنے کا موقع نہ دے،نئے روٹ کے حوالے سے انتظامیہ کو بتایا بھی گیا ہے کہ جہاں سے مکمل سیکیورٹی میں جلوس گزارا جاسکتا ہے مگر پھر بھی انتظامیہ ایسے اشارے دے رہی ہے کہ جیسے وہ کرفیو لگا کر جلوس کو جامعہ تعلیم القرآن اور راجہ بازار سے ہی گزارنا چاہتی ہے جس کا صاف مطلب ہے کہ اسے امن سے کوئی غرض نہیں ،اس لیے اہلسنت جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر (آج) راجہ بازار میں تعلیم القرآن کے سامنے دوروزہ جلسے کے لیے سٹیج لگا دیا جائے گا اور کارکنوں کو ہدائت کی ہے کہ وہ پیر کے روز سے ہی جامعہ تعلیم القرآن اور راجہ بازار پہنچ جائیں ،یہ کانفرنس پیر کی شام شروع کردی جائے گی اور یہ منگل رات گئے تک جاری رہے گی ،اس کانفرنس میں جلنے والی مارکیٹ مکہ و مدینہ مارکیٹ کے تاجر بھی بھرپور شرکت کریں گے ،انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کے علم میں ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان اور ڈیرہ غازی خان میں انتظامیہ کرفیو لگا کر جلوس گزارنے کا تجربہ کرچکی ہے اس لیے وہ وہی تجربہ یہاں بھی دہرانا چاہتی ہے مگر اسے ایسا نہیں کرنے دیا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کہتی ہے کہ دوسرا فریق اسے دھمکیاں دے رہا کہ اگر چہلم کا جلوس جامعہ تعلیم القرآن کے سامنے ہی سے نہ گزرنے دیا گیا تو وہ پورا ملک جام کردے گا تو ہم بھی یہ اعلان کرتے ہیں کہ اگر حکومت نے کرفیو کی آڑ میں جلوس گزارا تو نہ صرف اسے جلوس کو روکا جائے گا بلکہ شاہراہ ریشم بھی بند کردی جائے گی اور کراچی سے لیکر خیبر تک تمام سڑکوں پر دھرنے دے کر ملک جام کردیا جائے گا اور پھر یاد رکھا جائے کہ زخمی شیر زیادہ خطرناک ہوتا ہے ،مولانا عبد المجید ہزاروی نے کہا کہ سانحہ تعلیم القرآن کے بعد وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ ،وزیر داخلہ سمیت سب نے اہلسنت والجماعت کے عوام کو صبر اور پرامن رہنے پر شاباش دی اور کہا کہ علمائے کرام کے بغیر امن قائم نہیں کیا جاسکتا تھا اس لیے اب وہ امن کے لیے اپنے ماتحت راولپنڈی انتظامیہ کو حکم دیں کہ وہ جلوس کو جامعہ تعلیم القرآن کے سامنے سے جلوس گزارنے کی ضد نہ کرے تاکہ امن و امان قائم رہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ،مولانا سمیع الحق ،مولانا محمد احمد لدھیانوی،سمیت مرکزی قیادت کانفرنس میں شرکت کرے گی ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر اللہ نہ کرے جلوس گزارنے کی وجہ سے ٹکراؤ ہوگیا اور کوئی نقصان ہوگیا تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی ،ایک سوال کے جواب میں پیر عزیز الرحمن ہزاروی نے کہا کہ انہیں دوسرے فرقے کے جلوس نکالنے پر کوئی اعتراض نہیں مگر یہ جلوس دوسرے مسلک کی مساجد کے سامنے سے نہیں گزرنا چاہئے کیونکہ جلوس کے دوران جب بعض اوقات صحابہ کرامؓ و امہات المومنینؓ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے تو پھر اشتعال پیدا ہوتا ہے جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں پھر سوال یہ بھی ہے کہ یہ کون سی عبادت ہے جو دوسروں کے دروازوں پر جاکر ہوتی ہے ۔
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel