امام اہل سنت حضرت علامہ علی شیر حیدری شہید رحمہ اللہ
یوم شہادت:17 اگست 2009ء
امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ کی وفات پرشورش مرحوم کے کہے
ہوئے الفاظ آج مجھے علامہ حیدری رحمہ اللہ کیلئے من و عن درست معلوم ہورہے
ہیں
”خطابت بیوہ ہوگئی ہے،لوگ کبھی اس طرف سے گذریں گے تو دلوں سے ہوک
اٹھاکرے گی کہ یہاں کبھی وہ مرد مجاہد صرصر بہ آغوش راتوں میں اپنا چراغ
جلایا کرتا تھا جس کی نوا پیرائیوں پر قیاس ہوتا تھا کہ قرن اول کا کوئی
غزوہ نقاب الٹ کر سامنے آگیا ہے''۔
لیکن اب وہ رعنائی خیال کہاں؟۔
وہ طلوع آفتاب سے ، یاد آتے ہیں اکثر
ان کی فرقت میں ہم دل جلاتے ہیں اکثر
دن گزر جاتا ہے یادوں میں ان کی
شام ہونے سے پہلے پھر اشک بہاتے ہیں اکثر
سارا عالم رات کو سوجاتا ہے جب
گزرے ہوئے لمحات مجھ کو ستاتے ہیں اکثر
کبھی آتے ہیں خوابوں میں ملنے وہ
تو آنکھ کھلنے سے پہلے وہ چھوڑ جاتے ہیں اکثر
امام اہل سنت حضرت علامہ علی شیر حیدری شہید رحمہ اللہ
یوم شہادت:17 اگست 2009ء
امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ کی وفات پرشورش مرحوم کے کہے ہوئے الفاظ آج مجھے علامہ حیدری رحمہ اللہ کیلئے من و عن درست معلوم ہورہے ہیں
”خطابت بیوہ ہوگئی ہے،لوگ کبھی اس طرف سے گذریں گے تو دلوں سے ہوک اٹھاکرے گی کہ یہاں کبھی وہ مرد مجاہد صرصر بہ آغوش راتوں میں اپنا چراغ جلایا کرتا تھا جس کی نوا پیرائیوں پر قیاس ہوتا تھا کہ قرن اول کا کوئی غزوہ نقاب الٹ کر سامنے آگیا ہے''۔
لیکن اب وہ رعنائی خیال کہاں؟۔
وہ طلوع آفتاب سے ، یاد آتے ہیں اکثر
ان کی فرقت میں ہم دل جلاتے ہیں اکثر
دن گزر جاتا ہے یادوں میں ان کی
شام ہونے سے پہلے پھر اشک بہاتے ہیں اکثر
سارا عالم رات کو سوجاتا ہے جب
گزرے ہوئے لمحات مجھ کو ستاتے ہیں اکثر
کبھی آتے ہیں خوابوں میں ملنے وہ
تو آنکھ کھلنے سے پہلے وہ چھوڑ جاتے ہیں اکثر
یوم شہادت:17 اگست 2009ء
امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ کی وفات پرشورش مرحوم کے کہے ہوئے الفاظ آج مجھے علامہ حیدری رحمہ اللہ کیلئے من و عن درست معلوم ہورہے ہیں
”خطابت بیوہ ہوگئی ہے،لوگ کبھی اس طرف سے گذریں گے تو دلوں سے ہوک اٹھاکرے گی کہ یہاں کبھی وہ مرد مجاہد صرصر بہ آغوش راتوں میں اپنا چراغ جلایا کرتا تھا جس کی نوا پیرائیوں پر قیاس ہوتا تھا کہ قرن اول کا کوئی غزوہ نقاب الٹ کر سامنے آگیا ہے''۔
لیکن اب وہ رعنائی خیال کہاں؟۔
وہ طلوع آفتاب سے ، یاد آتے ہیں اکثر
ان کی فرقت میں ہم دل جلاتے ہیں اکثر
دن گزر جاتا ہے یادوں میں ان کی
شام ہونے سے پہلے پھر اشک بہاتے ہیں اکثر
سارا عالم رات کو سوجاتا ہے جب
گزرے ہوئے لمحات مجھ کو ستاتے ہیں اکثر
کبھی آتے ہیں خوابوں میں ملنے وہ
تو آنکھ کھلنے سے پہلے وہ چھوڑ جاتے ہیں اکثر