Home
»
دعا : انس بن مالک رضی اللّہ عنہ
»
دعا : انس بن مالک رضی اللّہ عنہ
دعا : انس بن مالک رضی اللّہ عنہ
Labels:
دعا : انس بن مالک رضی اللّہ عنہ
+ comments + 2 comments
ضعیف ہے
۱۔ أبان بن أبي عياش ، عن أنس بن مالك رضي الله عنه ۔
عمل اليوم والليلة لابن السني (ص: 307)، تاريخ دمشق لابن عساكر (52/ 259) الخصائص الكبرى (2/ 298) ، سبل الهدى والرشاد في سيرة خير العباد (10/ 228)۔
2۔ مُحَمَّدُ بْنُ سَهْل بن عُمَيرٍ القصَّارُ، عن أبِيهِ ، عَن أَنَس بْنِ مَالِكٍ
(الدعاء للطبراني ص: 323) ، مجموع رسائل الحافظ العلائي (ص: 358) ، المنتظم في تاريخ الملوك والأمم ( 6/ 339)
3- يَحْيَى بْنُ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ أَبِي أَسْمَاءَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ
(الثاني من الفوائد المنتقاة لابن السماك ص: 27)
4- عبد الملك بن خصاف الجزري ، عن خصيف بن عبد الرحمن الجزري ، عن أنس
شرف المصطفى للخركوشي 5/7
5- علاء بن زيد الثقفي ، عن أنس
مجموع رسائل الحافظ العلائي (ص: 359) بدون سند .
اسانید کا حال :
ابان بن ابی عیاش تو متروک ہے ، تو اس کی روایت اگر تفرد ہو توشدید الضعف ہوگی، لیکن بقیہ اسانید کے راویوں کی متابعت کی وجہ سے ضعف میں تخفیف ہوگی ۔ بقیہ اسانید وطرق سے نا واقفیت کی بناء پر بعض حضرات نے اس روایت کو باطل قرار دیا ، جو صحیح نہیں ہے ۔
محمد بن سہل بن عمیر قصار کی توثیق مسلمۃ بن قاسم سے زین الدین قاسم بن قطلوبغا نے کتاب (الثقات ۸/۳۲۹) میں نقل کی ہے ، البتہ ان کے والد کا حال معلوم نہیں ھے ۔
یحیی بن عباد، اس کےباپ دادا کا بھی حال معلوم نہیں ہے ، کتابوں میں ترجمہ نہیں ملا ، توسند میں مجاہیل کی وجہ سے ضعیف مانی جائے گی ۔
چوتھی سند کا حال ٹھیک ہے ،کسی راوی میں جرح شدیدنہیں ہے ، تو اس کا اعتبار کرسکتے ہیں ۔
پانچویں سند بھی غیر معتبر ہے ، علاء بن زید متروک منکر الحدیث ہے ۔
Post a Comment