پاکستان میں سپاہ صحابہ میں قیادت کے
معاملے پر اختلافات ختم ہو گئے ہیں اور تنظیم میں موجودہ سربراہ علامہ احمد
لدھیانوی صاحب اور راہنما ملک اسحاق صاحب میں صلح ہو گئی ہے۔
اب ملک اسحاق صاحب کو تنظیم کا نائب صدر بنا دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے ایسی اطلاعات منظرعام پر
آئیں تھیں کہ سپاہ صحابہ کے موجودہ سربراہ علامہ احمد لدھیانوی صاحب
اور ملک اسحاق صاحب کے درمیان امیر بننے پر اختلافات ہیں۔ ملک اسحاق صاحب کالعدم سپاہ
صحابہ جو کہ اب اہلِ سنت و الجماعت کے نام سے کام کررہی ہے کے امیر بننے
کے خواہشمند ہیں۔
ملک اسحاق صاحب کا کہنا تھا کہ تنظیموں میں اختلاف رائے معمول کی
بات ہے ان کی تنظیم میں بھی اختلافات تھے لیکن دھڑے بندی کا تاثر درست
نہیں۔
ملک اسحاق کا کہنا تھا کہ وہ سپاہ صحابہ کے رکن
ہیں اور ان کی جماعت کے امیر احمد لدھیانوی ہیں۔ وہ ستائیس سال سے اس سے
وابستہ ہیں اور اب انھیں اس تنظیم کا نائب صدر بنایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا سپاہ صحابہ میں اختلافات اپنی جگہ
لیکن اس تنظیم کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ یہ کہ پاکستان میں اصحاب کرام کا
دفاع کیا جائے اور ان کی جدوجہد صحابہ کرام کے دشمنوں کے خلاف ہے۔
تنظیم کے سربراہ احمد لدھیانوی نے اختلافات ختم
ہونے کی تصدیق کی اور کہا ہے کہ جس طرح ایک گھر کے افراد میں اختلافات ہوتے
ہیں اس طرح ہی تنظیموں میں بھی اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔ ان کی تنظیم میں
بھی کچھ ساتھیوں کے درمیان اختلاف تھا جوباہمی مشاورت کے بعد دور کرلیا گیا
ہے۔
احمد لدھیانوی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ایک امن
پسند جماعت ہے اور اس کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں اور جس طرح وہ اور ان
کی جماعت امن کے ساتھ اپنے مشن کو آگے بڑھا رہی ہے ملک اسحاق بھی اسی طرح
ان کے ساتھ پر امن
طریقے سے جدوجہد کریں گے۔
احمد لدھیانویہماری جماعت ایک امن پسند جماعت ہے اور اس کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں اور جس طرح ہم اور ہماری جماعت امن کے ساتھ اپنے مشن کو آگے بڑھا رہی ہے ملک اسحاق بھی اسی طرح ان کے ساتھ پر امن طریقے سے جدوجہد کریں گے۔