Home » » کیا یزید کو پلید کہنا جائز ہے؟

کیا یزید کو پلید کہنا جائز ہے؟


کیا یزید کو پلید کہنا جائز ہے؟
س… مسئلہ دریافت طلب یہ ہے کہ ایک مشہور حدیث بسلسلہٴ فتح قسطنطنیہ ہے کہ جو پہلا دستہ فوج کا قسطنطنیہ پر حملہ آور ہوگا، ان لوگوں کی مغفرت ہوگی۔ یزید بھی اس دستہ میں شریک تھا، اس لئے اس کی مغفرت ہوگی۔ ایسی صورت میں “یزید پلید” کہنا مناسب ہے؟ لوگ کتابوں میں یزید کو اکثر اس نام سے یاد کرتے ہیں۔
دوسرے کون جانتا ہے کہ یزید نے مرنے سے پہلے توبہ کرلی ہو، اللہ بہتر جانتا ہے، جب تک اس کا یقین نہ ہوجائے کہ فلاں کی موت کفر پر ہوئی اس کا کافر کہنا یا اس کو لعنت کرنا صحیح ہوگا یا نہیں؟
ج… یزید کو پلید اس کے کارناموں کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت، اہل مدینہ کا قتل عام اور کعبہ شریف پر سنگ باری اس کے تین سالہ دور کے سیاہ کارنامے ہیں۔ یہ کہنا کہ ابن زیاد نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو قتل کیا، لہٰذا اس کی کوئی ذمہ داری یزید پر عائد نہیں ہوتی، بالکل غلط ہے۔ ابن زیاد کو حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا مقابلہ کرنے کے لئے ہی تو کوفہ کا گورنر بنایا گیا تھا۔ جہاں تک حدیث شریف میں مغفرت کی بشارت کا تعلق ہے، وہ بالکل صحیح ہے، لیکن اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یزید کے غلط کاموں کو بھی صحیح کہا جائے۔ مغفرت گناہگاروں کی ہوتی ہے، اس لئے مغفرت اور گناہ میں کوئی تعارض نہیں۔ ہاں! یزید کے کفر کا فتویٰ دینا اس پر مبنی ہے کہ اس کے خاتمہ کا قطعی علم ہو، وہ ہے نہیں۔ اس لئے کفر کا فتویٰ اس پر ہم بھی نہیں دیتے، گو یزید کے سیاہ کارناموں کی وجہ سے اس کو بہت سے حضرات نے مستحق لعنت قرار دیا ہے، مگر اس کا نام لے کر لعنت ہم بھی نہیں کرتے، مگر کسی پر لعنت نہ کرنے کے یہ معنی نہیں کہ اس کی حمایت بھی کی جائے، واللہ اعلم!
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel