Home » » حواری کسے کہتے ہیں؟

حواری کسے کہتے ہیں؟


حواری کسے کہتے ہیں؟
س… ہم نے قرآن پاک میں حواریوں کا ذکر تیسرے، ساتویں اور اٹھائیسویں پارے میں پڑھا، اس ضمن میں کچھ سوالات:
۱:…حواری کون لوگ تھے؟
۲:…حواری کا مطلب کیا ہے؟
۳:…حواری کو اردو میں کیا پکارا جاتا ہے؟
۴:…حواری کے علاوہ دوسرا گروہ کون سا تھا جو کافر ٹھہرا؟
۵:…اور اس کی مفصل تفصیل بیان کریں اور حواریوں کا خطاب کن کو ملا؟
ج…”حواری” کا لفظ “حَوَرَ” سے ہے، جس کے معنی سفیدی کے ہیں، ان آیات میں “حواری” کا لفظ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مخلص احباب و اصحاب کے لئے استعمال ہوا ہے، جن کی تعداد بارہ (۱۲) تھی، حواری کا لفظ اردو میں بھی مخلص اور مددگار دوست کے معنی میں استعمال ہوتا ہے، وارث سرہندی صاحب کی کتاب “علمی لغت” میں ہے:
“حواری: خاص، برگزیدہ، مددگار، دھوبی، حضرت عیسیٰ  کا صحابی، وہ جس کا بدن بہت سفید ہو۔”
وہ کافر گروہ جس کا ذکر سورة الصف کی آیت:۱۴ میں ہے، اس کے بارے میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر اٹھایا گیا تو عیسائیوں کے تین گروہ ہوگئے۔ ایک نے کہا کہ وہ خود ہی خدا تھے اس لئے آسمان پر چلے گئے۔ دوسرے نے کہا کہ وہ خدا تو نہیں مگر خدا کے بیٹے تھے، اس لئے باپ نے اپنے بیٹے کو اپنے پاس بلالیا۔ یہ دونوں گروہ کافر ہوگئے۔ تیسرا گروہ مسلمانوں کا تھا، انہوں نے کہا کہ وہ نہ خدا تھے، نہ خدا کے بیٹے تھے، بلکہ اللہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول تھے، اللہ تعالیٰ نے اپنی خاص حکمت کے تحت ان کو آسمان پر اٹھالیا (اور قربِ قیامت میں وہ پھر نازل ہوں گے)، یہ گروہ موٴمن تھا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواری اور ان کے سچے پیروکاروں کا یہی عقیدہ تھا۔
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel