Home » » مرزائیوں کے ساتھ تعلقات رکھنے والا مسلمان

مرزائیوں کے ساتھ تعلقات رکھنے والا مسلمان


مرزائیوں کے ساتھ تعلقات رکھنے والا مسلمان
س… ایک شخص مرزائیوں (جو بالاجماع کافر ہیں) کے پاس آتا جاتا ہے اور ان کے لٹریچر کا مطالعہ بھی کرتا ہے، اور بعض مرزائیوں سے یہ بھی سنا گیا ہے کہ یہ ہمارا آدمی ہے، یعنی مرزائی ہے، مگر جب خود اس سے پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ ہرگز نہیں بلکہ میں مسلمان ہوں اور ختم نبوت اور حیات عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام و نزول حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مہدی علیہ الرحمة و فرضیت جہاد وغیرہ تمام عقائد اسلام کا قائل ہوں اور مرزائیوں کے دونوں گروہوں کو کافر، کذاب، دجال، خارج از اسلام سمجھتا ہوں۔ تو کیا وجوہ بالا کی بنا پر اس شخص پر کفر کا فتویٰ لگایا جائے گا؟ اگر ازروئے شریعت وہ کافر نہیں ہے تو اس پر فتویٰ لگانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جبکہ ان کے عقائد مذکورہ معلوم ہوجانے پر بھی تکفیر کرتا ہو اور کفار والا ان کے ساتھ سلوک کرتا ہو اور اس کی نشر و اشاعت کرتا ہو۔
ج… ایسے شخص سے اس کے مسلمان رشتہ دار بائیکاٹ کریں، سلام و کلام ختم کریں، اس کو علیحدہ کردیں اور بیوی اس سے علیحدہ ہوجائے تاکہ یہ شخص اپنی حرکات سے باز آجائے، اگر باز آگیا تو ٹھیک ہے، ورنہ اس کو کافر سمجھ کر کافروں جیسا معاملہ کیا جائے۔
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel