Home » » سچی توبہ اور حقوق العباد

سچی توبہ اور حقوق العباد


سچی توبہ اور حقوق العباد
س… اگر انسان گناہِ کبیرہ کرتا ہے، مثال کے طور پر زنا یا شراب پیتا ہے، کسی کا حق مارتا ہے، کسی کا دل توڑتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو نیک ہدایت دیتا ہے وہ ان گناہوں سے توبہ کرتا ہے اور آئندہ کے لئے پرہیز کرتا ہے، کیا اس کے گناہ معاف ہوجائیں گے؟
میں بچپن میں تقریباً ۱۵ سال کی عمر تک نانی کے ساتھ رہا، میں نے اپنی نانی کا دل دکھایا، انہیں تنگ کیا، انہوں نے مجھے بددعا دی اور نانی کا انتقال ہوئے ۷ سال ہوگئے ہیں، اب میں ۲۲ سال کا ہوں، میں چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ مجھے معاف فرمائے۔
ج… سچی توبہ سے سب گناہ معاف ہوجاتے ہیں، البتہ حقوق ذمہ رہ جاتے ہیں، پس اگر کسی کا مالی حق اپنے ذمہ ہو تو اس کو ادا کردے یا صاحبِ حق سے معاف کرالے، اور اگر غیرمالی حق ہو (جیسے کسی کو مارنا، گالی دینا، غیبت کرنا وغیرہ) تو اس کی زندگی میں اس سے معاف کرائے، اور اس کے مرنے کے بعد اس کے لئے دعا و استغفار کرتا رہے، انشاء اللہ معافی ہوجائے گی۔
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel