Home » » قبل از وقت انتقال پر ملال خصوصی مضمون D.r Tahir Ul Qadri

قبل از وقت انتقال پر ملال خصوصی مضمون D.r Tahir Ul Qadri


 ڈاکٹرصاحب نے جب قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا تو فرمایا کہ میں پاکستان کی گندی سیاست پرلعنت بھیج کراسے ہمیشہ کیلئے چھوڑرہا ہوں، میرا مقام سیاست سے بہت بلند ہے۔ پھر یہ بھی فرمایا تھا کہ ۔” میں نے صرف پارلیمنٹ چھوڑی ہے، پاکستان نہیں چھوڑا میری قبر پاکستان میں ہی بنے گی“۔ آج قوم کو پیشگی مبارک ہو کہ اس مرد قلندر قادری کا وہ دعوی اب بہت جلد پورا ہونے کو ہے۔ آپ اسے کسی لیڈرکا سیاسی بیان ہرگزمت سمجھئے، یقین کیجیے کہ اب تو ڈاکٹر صاحب کے اپنے ہی روحانی دعووں کے عین مطابق ان کی قبر بننے کا وقت انتہائی قریب آن پہنچا ہے۔ شاید اب ان کی درازی عمر کے لئے پوری قوم کی دعائیں بھی ان کے کسی کام نہ آ سکیں گی۔ کیونکہ موت کے خوف سے کینیڈا بھاگنے والے بم پروف کنٹینری ڈاکٹرصاحب 1993 میں خود یہ دعوی کرچکے ہیں کہ” مجھےخواب میں خود نبیء آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بشارت دی ہے کہ میری عمران کی عمر کے برابریعنی تریسٹھ برس ہوگی“۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر صاحب نے اپنے ایک خطاب میں شان نبوت اور مقام رسالت کی کھلی توہین کرتے ہوئے یہ بھی فرمایا تھا کہ نبیء برحق ص نے انہیں پاکستان میں قیام و طعام اور سفری سہولتوں کی فراہمی کی فرمائش کی تھی۔ ایمان مسلمان ہے کہ محبوب خدا محمد مصطفے ص جیسی بعد از خدا بزرگ ہستی،  پاکستان میں قیام و طعام اور سفری سہولیات کیلئے معاذ اللہ ، ڈاکٹر صاحب یا کسی انسان  کی محتاج ہرگز نہیں ہو سکتی۔ بحرحال  ڈاکٹر صاحب کی تاریخ پیدائش 19 فروری 1951  کے مطابق 19 فروری 2014 کو نظام عیسوی کے مطابق ان کی عمر تریسٹھ  سال ہو جائے گی۔ یعنی بقول ڈاکٹر صاحب کو ان کے مطابق  ملنے والی بشارت نبوی کے مطابق  اُن کی عُمر ختم ہونے والی ہے۔ احباب لیکن قابل توجہ اور مصدقہ حقیقت یہ ہے کہ جناب محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم عمروں اوروقت کے دورانیے کا تمام حساب صرف اسلامی نظام یعنی سنہ ہجری کے مطابق ہی کیا کرتے تھے۔ آپ ص نے کبھی بھی کسی وقت کا دورانیہ یا کسی کی عمرکا حساب عیسوی سنہ کے مطابق نہیں کیا۔ احباب یاد رہے کہ اسلامی ہجری سال صرف تین سو پچپن دن کا ہوتا ہے یعنی باسٹھ عیسوی برس، چونسٹھ ہجری برسوں کے برابر شمار ہوں گے۔ سوڈاکٹر صاحب کے بقول انہیں بشارت دینے والے آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم  ہی کے جاری کردہ نظام  ہجری کے مطابق ڈاکٹرصاحب کی موجودہ عمر باسٹھ نہیں بلکہ بشارت نبوی کے مطابق عطا کردہ عمریعنی تریسٹھ سال سے بھی ایک سال تجاوزکر کے چونسٹھ ہجری برس ہو چکی  ہے۔ ہم مسلمانوں کا حق الایمان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ذرا برابربھی غلط ہو ہی نہیں سکتی۔ لہذا صرف ڈاکٹر صاحب کی بشارت ایک ڈرامہ، وہ کاذب مطلق اور وہ نوسرباز ثابت ہوئے ہیں ۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ وہ ایک من گھڑت اور جھوٹی بشارت نبوی کا بہیمانہ دعوی کرکے توہین رسالت کے بھی مرتکب ٹھہرے ہیں۔ احباب بتانا چاہوں گا کہ قادری صاحب کے سرپرست مغربی سامراج کے ہی کاشت کردہ ایک دجالی پودے، قادیانیت کے فتنہء اعظم مرزاغلام قادیانی بھی اپنے مسخرانہ دعووں کی خود تنسیخی کے بعد، نئے تجدیدی دعووں کیلئے من گھڑت الہامی ضمیمے جاری کرنے اور بشارتیں بیان کرنے میں انتہائی ماہر تھا۔ اس بدبخت  نے بھی پہلے کئی بار دعویء نبوت کو کفر قرار دیکر تردید دعوی کی۔  مگر پھر اپنی ” ایک غلطی کا ازالہ” نامی کتاب میں یہ کہہ کر نبوت کا نیا دعوی کر دیا تھا کہ نعوذباللہ آسمانوں سے اترنے والے نئے الہام میں میری غلطی کی تصحیح کر دی گئی ہے لہذا اب میرا دعوی نبوت برقرار ہے۔ اب اگر نبیء برحق صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ڈاکٹر صاحب کو عمر میں توسیع کی کوئی نئی “ڈرامائی بشارت” ملی ہے تو ڈاکٹر صاحب کو پھر کسی بم پروف کنٹینرمیں بیٹھ کر اپنی نئی عمر کے بارے میں قوم کو ضرور آگاہ کرنا چاہئے۔ ہاں اگرعیسوی نظام کے مطابق ان کی عمر ان کے ہی دعوی کے مطابق تریسٹھ برس مان لی جائے تو پھر بھی بلاشبہ یہ ان کی زندگی کے  آخری ایام  ہیں ۔ اور یہ بات ڈاکٹرصاحب بھی بخوبی جانتے ہوں گے کہ وہ صرف ایک برس میں اس بگڑی ہوئی قوم اورپینسٹھ سالہ پرانے زنگ آلودہ کرپٹ سیاسی نظام کو ہرگزدرست نہیں کرسکتے تھے۔ انہیں یقین کر لینا ہو گا کہ اب  ان کی زندگی میں کوئی ایسا مقدس کرسمس اور رنگین ویلنٹائن ڈے باقی نہیں ، جسے وہ اپنے رنگ رنگیلے کینیڈین بھائیوں اورصلیبی دوستوں کے ساتھ بھرپور انداز میں منا کر اپنی آخرت کا سامان کرسکیں گے۔ بحرحال ڈاکٹر صاحب کو میرا مخلصانہ مشورہ ہی ہے کہ وہ اپنی انقلاب برانڈ ٹافیاں اپنے سامراجی آقاؤں اور یہودی سرپرستوں کے دیس کینیڈا میں ہی بیچیں تو بہترہو گا۔ ہماری قوم تو ازل سے کسی مسیحائی دوا کی خوراک کی طرح باقاعدگی کے ساتھ صبح دوپہر شام چھتر کھانے کی عادی ہے۔ بلکہ یوں کہنا چاہیے کہ اس قوم کو چھتر کھانے کا کبھی نہ چھوٹنے والا نشہ لگ چکا ہے۔ اس خوابیدہ قوم کو نہ کبھی انقلاب کی ضرورت تھی اور نہ ہو گی۔ چند روز قبل میرے ایک کالم نگاربرادر نے کیا خوب لکھا تھا کہ” قادری صاحب ضد نہ کریں، مان جائیں اور ”اس ادارے“ سے معذرت کر لیں جس نے آپ کو انقلاب کی دعوت دی ہے۔ اور اپنا آخری وقت خوب جم کے الله الله کریں، کوئی چلے شلے کاٹیں اور قوم کے لیے دعائیں کریں۔”
 میرا ایمان ہے کہ بہیمانہ طور پر آقائے نامدار، تاجدار نبوت ص کی جھوٹی بشارتیں اور من گھڑت خواب سنا کرقوم کو بیوقوف بنانے والے اس تاریخی نوسرباز کا ہولناک انجام اب قریب بلکہ انتہائی قریب ہے۔ میرا دعوی ہے کہ اللہ اور ملت اسلامیہ کا مجرم، یہ ست رنگی صلیبی مسخرہ اپنی عیسوی عمر کے تریسٹھ سال کبھی پورے نہ کر پائے گا۔ ہرمجرم کو اپنے جرائم، گناہوں اور ممکنہ انجام کا علم ضرور ہوتا ہے۔ یقیناً قادری صاحب بھی اپنے مذہبی و سیاسی اور قومی جرائم سے خوب واقف ہوں گے۔ شاید اب ان کا اپنا دل بھی انہیں ان کےانجام کے بہت قریب آ پہنچنے کی گواہی دے رہا ہے۔ اسی لئےانہوں نے کروڑوں روپے کی لاگت سے ماڈل ٹاؤن ایکسٹنشن لاہور کے رہائشی علاقے میں واقع ادارہ منہاج القرآن میں اپنا عظیم الشان مزاربنانے کی شروعات بھی کردی ہیں۔ قادری صاحب کا مزار بننے کے بعد آس پاس کی رہائشی آبادی کیلئے پیدا ہونے والےممکنہ کٹھن مسائل کے حوالے سےاٹھنے والے اعتراضات پر ادارا منہاج القرآن یا حکومتی عناصر کی خاموشی اپنی جگہ ہے۔ ہمیں یادرکھنا چاہیے کہ قادری صاحب اسلامی برانڈ سکالراورصلیبی برانڈ دانشور ہونے کے ساتھ ساتھ ایک باپ بھی ہیں۔ اپنا مزار بنا کردراصل ایک باپ نےاپنی آنے والی نسلوں کا معاشی مستقبل انتہائی محفوظ بنایا ہے۔ ان کے بعدان کی آنے والی نسلیں تاحیات ان کے مزارکی مجاوری کی کمائی بھی کھائیں گی اورامریکی برانڈ اسلام کی علمبرادی کے صدقےاپنے سامراجی آقاؤں سے ڈالری ثواب دارین بھی حاصل کرتی رہیں گی۔ مجھے یقین ہے کہ خود ساختہ جلاوطن برادری کے پیرآف لندن شریف الطاف حسین کے ہم نوالہ ہم پیالہ خود ساختہ جلاوطن بھائی، پیر آف کینیڈا شریف قادری صاحب کو انقلاب مارکہ ٹافیاں بیچنے کیلئے پاکستان بھیجنے والے کرشمہ ساز ہی کسی بم دھماکے میں ان کا کام تمام کروا کر، انہیں بھی محترمہ بینظیر شہید کی طرح سیاہ ست میں امر کردیں گے ۔۔۔۔۔۔ اور پھر ہر طرف نعرے گونجیں گے ۔۔۔۔ انقلاب آئے گا، انقلاب آئے گا ۔۔۔۔۔ قادری تیرے خون سے انقلاب آئے گا۔۔۔۔  لعنت اللہ علی الکاذبین والمنافقین
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel