مرنے کے بعد اور قیامت کے روز اعمال کا وزن
س… جناب مفتی صاحب! کیا یہ صحیح ہے کہ روزِ محشر ہمارے گناہ صغیرہ اور کبیرہ کا وزن ہمارے ثواب صغیرہ و کبیرہ سے ہوگا اور جس کا پلہ زیادہ یا کم ہوگا اسی کے مطابق جزا و سزا کے مستحق ہوں گے۔
ج… قرآن کریم کی آیات اور صحیح احادیث میں اعمال کا موزون ہونا مذکور ہے۔ اس میزان میں ایمان و کفر کا وزن کیا جائے گا اور پھر خاص موٴمنین کے لئے ایک پلہ میں ان کے حسنات اور دوسرے پلہ میں ان کے سیئات رکھ کر ان اعمال کو وزن ہوگا، جیسا کہ درمنثور میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اگر حسنات غالب ہوئے تو جنت اور سیئات غالب ہوئے تو دوزخ، اور اگر دونوں برابر ہوئے تو اعراف اس کے لئے تجویز ہوگی، پھر خواہ شفاعت سے سزا کے بغیر یا سزا کے بعد مغفرت ہوجائے گی۔
نوٹ:…جنت اور جہنم کے درمیان حائل ہونے والے حصار کے بالائی حصہ کا نام اعراف ہے، اس مقام پر کچھ لوگ ہوں گے جو جنت و دوزخ دونوں طرف کے حالات دیکھ رہے ہوں گے، وہ جنتیوں کے عیش و آرام کی بہ نسبت جہنم میں، اور جہنمیوں کی بہ نسبت جنت میں ہوں گے، اس مقام پر کن لوگوں کو رکھا جائے گا؟ اس میں متعدد اقوال ہیں، مگر صحیح اور راجح قول یہ ہے کہ یہ وہ لوگ ہوں گے جن کے حسنات و سیئات (نیکی اور بدی) کے دونوں پلڑے برابر ہوں گے۔