21 رمضان المبارک کی شب راولپنڈی مدرسہ سے قاری
حسنین معاویہ کو اغوا کر کے ایبٹ آباد لایا گیا۔ اس کے بعد
حسنین معاویہ کو جعلی مقابلے میں اس لیے شہید کر دیا کہ
یہ صحابہ و اہلیبیت کی ماننے والےتھے۔ پولس نے لاش کو
قریبی قبرستان میں دفنا دیا تھا۔2 دن بعد جب پتہ چلا کہ
حسنین معاویہ کو شہید کیا۔ آج ٣ بجے لاش کو اپنی مدد اب
کے تحت نکال کر دہمتوڑ اس کی آبائی قبرستان میں
سپردخاک کردیا۔ حسنین کے والد ریاض خان کا کہنا تھا۔ کہ
مھجے شہادت سے ٢ دن پہلے نامعلوم نمبر سے کال ائی
مجھے کہا گیا کہ اپ حسنین کی والد ہے میں نے کہا جی
ھاں پر اس نے کہا کہ ٢ دن بعد اپ کو پتہ چلے گا کہ میں کون
ہو اُس کے بعد کال بند کی ۔۔۔۔۔۔۔؟ والد کا کہنا ہے میں کہا اور
کس سے مانگوں انصاف کیوں کے اس ملک میں انصاف کی
کوئی چیز نہیں ہیں۔ جب مارنے والا حکومت خود ہے تو پھر
کس پے ایف آئ آر کرےمیں یہ اپنی اللہ پے چھوڑ دیتا ہوں
اللہ ہی مجھے انصاف دیگا۔ اس حکومتی اداروں سے
کوئی توقعات باقی نہیںرہی