کراچی لہو لہاں پانچ علماءاور تین تبلیغی ساتھی شہید دو زخمی
ایرانی تربیت یافتہ دہشت گرد ایک بار پھر سرگرم پانچ علماءاور تین تبلیغی ساتھیوں کو بے دردی سے شہید کر ڈالا
دہشت گردی کا آغازگلشن اقبال اسکاﺅٹ کالونی سچل گوٹھ سے ہوا جہاں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ایرانی تربیت یافتہ دہشت گردوں نےاندھا دھند فائرنگ کر کے جامع مسجد عثمان غنی و مدرسہ مفتی العلوم کے مہتمم اور جمعیت علماءاسلام کے رہنما قاری علی حسن اور ان کے بیٹے اہلسنت والجماعت کے کارکن قاری منظور کو شہید اور مدرسے کا باورچی عجب گل زخمی ہو گیا جسے قریبی نجی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
شہر ابھی ان ہی وارداتوں کے سحر سے باہر نہ آپایا تھا کہ دہشت گردوں نے ایک اور ہدف کو نشانہ بنا ڈالا۔ موٹر سائیکل سوار چار مسلح دہشت گردوں نے النور سوسائٹی کے قریب مدرسہ ذکریا الخیریہ کے باہر کھڑی ہائی روف پر اندھا دھند فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔ جس کے نتیجے میں مدرسہ کی معلم مفتی جابر ساتھی معلم مولانا بلال کے ہمراہ شہید ہو گئے۔
دہشت گردی کا تیسرا واقعہ عزیز آباد تھانے کی حدود حسین آباد کے قریب پیش آیا - جہاں جامعہ مسجد نور کے مہتمم مولانا اورنگ زیب اور ان کے ساتھی عبدالواحد کو نشانہ بنایا گیا جو موقع پر ہی شہید ہو گے دونوں حضرت تبلیغی مرکز مدنی مسجد سے شب جمعہ سے واپس آرہے تھے
اسی دوران صرف پانچ منٹ بعد شریف آباد تھانے کی حدود میں کریم آباد انڈر پاس کے قریب شیعہ دہشت گردوں نے کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تبلیغی جماعت کے ساتھی بھائی فصل موقع پر شہید ہو گیا اور بھائی اسد شدید زخمی ہے
ایرانی تربیت یافتہ دہشت گرد ایک بار پھر سرگرم پانچ علماءاور تین تبلیغی ساتھیوں کو بے دردی سے شہید کر ڈالا
دہشت گردی کا آغازگلشن اقبال اسکاﺅٹ کالونی سچل گوٹھ سے ہوا جہاں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ایرانی تربیت یافتہ دہشت گردوں نےاندھا دھند فائرنگ کر کے جامع مسجد عثمان غنی و مدرسہ مفتی العلوم کے مہتمم اور جمعیت علماءاسلام کے رہنما قاری علی حسن اور ان کے بیٹے اہلسنت والجماعت کے کارکن قاری منظور کو شہید اور مدرسے کا باورچی عجب گل زخمی ہو گیا جسے قریبی نجی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
شہر ابھی ان ہی وارداتوں کے سحر سے باہر نہ آپایا تھا کہ دہشت گردوں نے ایک اور ہدف کو نشانہ بنا ڈالا۔ موٹر سائیکل سوار چار مسلح دہشت گردوں نے النور سوسائٹی کے قریب مدرسہ ذکریا الخیریہ کے باہر کھڑی ہائی روف پر اندھا دھند فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔ جس کے نتیجے میں مدرسہ کی معلم مفتی جابر ساتھی معلم مولانا بلال کے ہمراہ شہید ہو گئے۔
دہشت گردی کا تیسرا واقعہ عزیز آباد تھانے کی حدود حسین آباد کے قریب پیش آیا - جہاں جامعہ مسجد نور کے مہتمم مولانا اورنگ زیب اور ان کے ساتھی عبدالواحد کو نشانہ بنایا گیا جو موقع پر ہی شہید ہو گے دونوں حضرت تبلیغی مرکز مدنی مسجد سے شب جمعہ سے واپس آرہے تھے
اسی دوران صرف پانچ منٹ بعد شریف آباد تھانے کی حدود میں کریم آباد انڈر پاس کے قریب شیعہ دہشت گردوں نے کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تبلیغی جماعت کے ساتھی بھائی فصل موقع پر شہید ہو گیا اور بھائی اسد شدید زخمی ہے