مولانافضل غفور کہتے ہیں کہ اسمبلی میں دوران وقفہ بیٹھتے ہوئے چونکہ سوشل میڈیا فیس بک کا استعمال کرتاہوں ۔اس دوران میری نظر ایک ڈاکیو مینٹری جس کا عنوان "اللہ کی قدرت کا ایک عجیب الخلق کرشہ تھا" پڑی میں نے اس میں دیکھا کہ ایک خاتون جس کادھڑایک تھا اور سر دوتھے دونوں سروں کے اعضأ مکمل تھے۔میں اسے دیکھتے ہی حیران ہوگیاکہ اللہ کی قدرت دیکھئے کہ یہ دونوں سر آپس میں بات چیت بھی کررہے ہیں ۔کھانا بھی الگ الگ کھا رہے ہیں۔دونوں سروں میں سے کس کا نظام دل کنٹرول کرتاہوگا۔اس دوران بحیثیت ایک طالب علم علمی سوالات بھی ذھن میں آئےکہ کیا شرعایہ دوالگ بہنیں شمار ہوں گی۔ان کاایک مرد سے نکاح جمع بین الاختین شمار ہوگایانہیں؟ اسی علمی سوال کی سوچ میں تھا کہاس دوران اے آر واے کے کیمرہ مین جو پوری اسمبلی کو کور کررہے تھے ۔یہ منظر محفوظ کیا ۔میں نے اگلے دن اسمبلی فلور بھی اس کی وضاحت کی اور آج آپ سب کے سامنے بھی وضاحت کررہاہوں ۔کہ حقیقت کیا تھی۔اب اس پر میڈیانے طوفان بدتمیزی برپاکردیااور میرے خلاف من گھڑت پرپیگنڈہ شروع کیا
جمعیت علماءاسلام کےمولانافضل غفورنے اپنے خلاف پروپکنڈے کی وضاحت کردی
مولانافضل غفور کہتے ہیں کہ اسمبلی میں دوران وقفہ بیٹھتے ہوئے چونکہ سوشل میڈیا فیس بک کا استعمال کرتاہوں ۔اس دوران میری نظر ایک ڈاکیو مینٹری جس کا عنوان "اللہ کی قدرت کا ایک عجیب الخلق کرشہ تھا" پڑی میں نے اس میں دیکھا کہ ایک خاتون جس کادھڑایک تھا اور سر دوتھے دونوں سروں کے اعضأ مکمل تھے۔میں اسے دیکھتے ہی حیران ہوگیاکہ اللہ کی قدرت دیکھئے کہ یہ دونوں سر آپس میں بات چیت بھی کررہے ہیں ۔کھانا بھی الگ الگ کھا رہے ہیں۔دونوں سروں میں سے کس کا نظام دل کنٹرول کرتاہوگا۔اس دوران بحیثیت ایک طالب علم علمی سوالات بھی ذھن میں آئےکہ کیا شرعایہ دوالگ بہنیں شمار ہوں گی۔ان کاایک مرد سے نکاح جمع بین الاختین شمار ہوگایانہیں؟ اسی علمی سوال کی سوچ میں تھا کہاس دوران اے آر واے کے کیمرہ مین جو پوری اسمبلی کو کور کررہے تھے ۔یہ منظر محفوظ کیا ۔میں نے اگلے دن اسمبلی فلور بھی اس کی وضاحت کی اور آج آپ سب کے سامنے بھی وضاحت کررہاہوں ۔کہ حقیقت کیا تھی۔اب اس پر میڈیانے طوفان بدتمیزی برپاکردیااور میرے خلاف من گھڑت پرپیگنڈہ شروع کیا
Labels:
مضامین