Home » » قبر پر پھول ڈالنا خلافِ سنت ہے

قبر پر پھول ڈالنا خلافِ سنت ہے


قبر پر پھول ڈالنا خلافِ سنت ہے
س… اپنے عزیزوں کی قبر پر پانی ڈالنا، پھول ڈالنا، آٹا ڈالنا اور اگربتی جلانا صحیح ہے یا نہیں؟
ج… دفن کے بعد پانی چھڑک دینا جائز ہے، پھول ڈالنا خلافِ سنت ہے، آٹا ڈالنا مہمل بات ہے اور اگربتی جلانا مکروہ و ممنوع ہے۔
قبروں پر پھول ڈالنے کے بارے میں شاہ تراب الحق کا موٴقف
گزشتہ جمعہ ۱۲/دسمبر روزنامہ جنگ میں سوالات و جوابات کے کالم میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب یوسف لدھیانوی صاحب نے قبروں پر پھول ڈالنے کو خلافِ سنت قرار دیا ہے۔ بحیثیت ایک سنی مذہبی خیالات رکھنے کے پیش نظر ہمارا فرض ہے کہ ہم صحیح مسئلہ کی نشاندہی کریں۔ واضح ہو کہ قبر پر پھول ڈالنا قطعی خلافِ سنت نہیں ہے۔ جیسا کہ حدیث رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا کہ ان دونوں قبروں پر عذاب ہو رہا ہے، تو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک تر شاخ لی اور اس کو چیر کر دونوں قبروں پر ایک ایک گاڑ دی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے پوچھنے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: جب تک یہ تر رہیں گی، ان پر عذاب میں کمی رہے گی۔ (مشکوٰة شریف باب آداب الخلاء فصل اول) اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمة اللہ علیہ نے اشعة اللمعات شرح مشکوٰة میں فرمایا کہ اس حدیث سے ایک جماعت نے دلیل پکڑی ہے کہ قبروں پر سبزی پھول اور خوشبو ڈالنے کا جواز ہے۔ ملا علی قاری نے مرقات میں اسی حدیث کی شرح کرتے ہوئے فرمایا کہ مزاروں پر تر پھول ڈالنا سنت ہے۔ نیز علامہ عبدالغنی نابلسی نے بھی “کشف النور” میں اس کی تصریح فرمائی۔ طحطاوی علی مراقی الفلاح میں صفحہ:۳۶۴ میں ہے کہ ہمارے بعض متأخرین اصحاب نے اس حدیث کی رو سے فتویٰ دیا کہ خوشبو اور پھول قبر پر چڑھانے کی جو عادت ہے وہ سنت ہے، فقہ حنفیہ کی مشہور و معروف کتاب فتاویٰ عالمگیری کتاب الکراہیت جلد پنجم، باب زیارت القبور میں قبروں پر پھول ڈالنے کو اچھا فعل لکھا ہے۔ نیز علامہ شامی نے بھی شامی میں جو فقہ حنفیہ کی معروف کتاب ہے، جلد اول بحث زیارت القبور میں اسے مستحب کہا ہے۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ قبروں پر پھول ڈالنے کو خلافِ سنت کہنا سخت جہالت اور علمِ دین کی کتب احادیث و کتب فقہ سے نابلد ہونے کی دلیل ہے۔ ہمارے خیال میں روزنامہ جنگ کو اس قسم کی دل آزاری والی بحث سے بچنا چاہئے اور جواب دینے والوں کو بھی تنبیہ کردینا چاہئے۔ شاہ تراب الحق قادری
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel