Home
»
»
علماء دیوبند اور سیرت خاتم الانبیاء صلی الله علیہ وسلم
علماء دیوبند اور سیرت خاتم الانبیاء صلی الله علیہ وسلم
علماء دیوبند اور سیرت خاتم الانبیاء صلی الله علیہ وسلم
سیرت طیبہ اور اس کے مختلف گوشوں پر علماء دیوبند کی تصانیف بے شمار هیں ، جن کا احاطہ
کرنا مشکل هے ، بطور مثال چند کتب کا تذکره کرتا هوں ۰
1 = نَشرُ الطِیب فی ذِکرِ النبی الحبیب ،
حكيم الأمة مولانا الشيخ اشرف على تهانوي رحمه الله
نہایت جامع ومختصر ومفید تالیف هے ، جابجا روایات کی تحقیق وتنقید محدثانہ طریق پر کی گئ هے ، بالخصوص واقعہ
معراج پر بہت سیر حاصل اور محدثانہ کلام کیا گیا هے ۰
2 = اسلام ،
ازمولانا عاشق الهی میرٹهی رحمه الله سیر ت پرایک جامع اور قدرے مفصل تصنیف هے ، اصل کتاب
4 حصوں میں هے ، اور 8 ابواب پر مشتمل هے ۰
3 = ماهتاب عرب ،
از مولانا عاشق الهی میرٹهی رحمه الله
4 = محمد صلی الله علیہ وسلم ،
از مولانا عبدالرحمن نگرامی رحمه الله اس کتاب میں موصوف نے ایک منفرد بحث کی هے ، وه یہ کہ
آپ صلی الله علیہ وسلم کا نام مبارک ، محمد ، کیوں رکها گیا ؟ فاضل مصنف نے پوری عالمانہ تحقیق کے
ساتهہ اس سوال کا جواب دیا هے ، اوریہ مضمون سیرت کے دیگر کتب میں نہیں ملتا ۰
5 = عهد نبوت کے ماه وسال ،
از حکیم العصر مولانا محمدیوسف لدهیانوی شهید رحمه الله
6 = خاتم الانبیاء ،
مفتی شفیع رحمه الله ایک مختصر مگرجامع تصنیف هے ۰
7 = رسول کریم ،
مولانا حفظ الرحمن سِیُوهاروی رحمه الله
8 = بلاغ مبین ،
ایضا مولانا حفظ الرحمن سِیُوهاروی رحمه الله اس میں تقریبا 12 مکتوبات نبوی صلی الله علیہ وسلم هیں ، اور ان کی روایات پر نہایت بسط وتفصیل کے ساتهہ محققانہ ومحدثانہ بحث کی هے ۰
9 = تاریخ اسلام ،
مولانا سید محمد میاں صاحب رحمه الله 3 حصوں پرمشتمل هے ۰
10 = رحمت کائنات ،
مولانا قاضی زاهدُ الحسینی رحمه الله سیرت پر ایک عظیم کتاب هے
11 = حیات نبویہ ،
مفتی محموداحمد صدیقی رحمه الله
12 = اخلاق النبی ،
مولانا اشرف علی جالندهری رحمه الله
13 = تجلیات مدینہ ،
مولانا اعجازالحق گنگوهی رحمه الله
14 = مختصر سیرت نبویہ ،
مولانا عبدالشکور لکهنوی رحمه الله
15 = النبیُ الخاتم ،
مولانا مناظراحسن گیلانی رحمه الله
16 = سیرتُ المصطفی ،
مولانا ادریس کاندهلوی رحمه الله 3 حصوں پر مشتمل هے ،سیرت پر بڑی مفصل ومدلل کتاب هے ۰
17 =هادئ عالم ،
مولانا ولی رازی ابن مفتی اعظم مفتی شفیع رحمه الله
علماء دیوبند کی تمام ترزندگی کتاب وسنت ، اور اسلام اوراهل اسلام کی خدمات سے منور وروشن هے ، قرآن مجید کی تعلیم وتدریس هو یا ترجمہ وتفسیر ، طباعت وکتابت هو یا حفاظت واشاعت ،احادیث رسول کا درس وتدریس هو یا شرح وحاشیہ ، نشرواشاعت هو یانصرت وحمایت ، مسائل فقہیہ کی ترویج وتصحیح هو یا تعلیم وتبلیغ ،الغرض هند و پاک میں خصوصا اور پورے عالم میں عموما اسلام اوراهل اسلام کی مذهبی دینی ، علمی ، تفسیری ، حدیثی ، تشریحی ، فقہی ، تبلیغی اصلاحی ،اخلاقی ، روحانی ، سیاسی ان تمام خدمات میں نمایاں بلکہ تمام ترحصہ اکابرعلماء دیوبند اوران کے متعلقین
هی کا هے ،جس کی ادنی سی جهلک گذشتہ سطور میں آپ نے ملاحظہ کی ۰
وهذاهوا الحق الذی لاینکره الا جاهل اعمی او عدو اطغی
ایں سعادت بزور بازو نیست ، تانہ بخشد خدائے بخشنده
اس مختصر مقالے میں مختلف عنوانات کے تحت صرف اکا برعلماء دیوبند کی علمی
خدمات وباقیات وصالحات کا ایک مختصر وسرسری جائزه لیاگیا ، اور کسی بهی عنوان کے تحت جن کتب کا تذکره گیا هے وه حتمی تعداد نہیں هے ، بلکہ ان اکابراعلام کی علمی خدمات کا احصاء
واحاطہ مجهہ جیسے طالب علم کیلیئے انتہائ مشکل بلکہ ناممکن هے ، اور اس پوری
بحث کا مقصد یہ هے کہ ان اکابراعلام کے معتقدین کو ان اکابر کی قدرومنزلت اور عندالله مقبولیت ومحبوبیت کا علم هو جائے ، اور ان سے تعصب وعداوت رکهنے والے جهلاء کو نصیحت هوجائے ، یقینا
ایک صاحب بصیرت ان علمی آثار کی قدرشناسی کرے گا ،اور جوآدمی علم وبصیرت سے
محروم هے وه ان علمی آثار کی قدر کیا جانے ،
اوراگرتم چاهتے هو کہ ایسے مردانِ خدا کی زیارت کرو جوالله تعالی کے نزدیک
مقبولیت و وجاهت رکهتے هوں ،مگرانسانوں میں گمنامی کو پسند کرتے هوں
تواکابرعلماء دیوبند کو جاکر دیکهو، اگرصحف ومجلات اوراخباروجرائد میں ان کا ذکرنہیں
تونہ هو ان کا ذکرخیرمخلوق کی زبانوں پرهے ، قلوب صافیہ ان کی گواهی دیتے
هیں ، کائنات کے بینات اورعالم کے صحیفے ان کے شاهد ناطق هیں ، ان کی علمی
جواهر وباقیات صالحات کے سبب ان کا ذکرخیر تا قیامت هوتا رهے گا ، اگراس سے
کچهہ لوگ جاهل یا متجاهل هیں ، تو کچهہ افسوس وشکایت نہیں ، کیونکہ جوچیز
الله تعالی کے پاس هے وه زیاده پائیدار هے ، اوراس بیان پرتعجب کیوں هو جبکہ
آفتاب اپنے مطلع سے طلوع هو چکا ،اور تمام اقطار هند اور پوری زمین کے اطراف
واکناف کو منور کر رها هے ،اور اس کے انواروبرکات آفاق وبلاد کو روشن کر رهے
هیں ، اور ان شاء الله یہ روشنی صفحات ایام پر مسلسل پهیلتی جائے گی ۰
پس یہ هیں اکابرعلماء دیوبند اور ان کا علمی
مرکز ومقام
ان فی ذالک لذکری لمن کان له قلب اوالقی السمع وهوشهید
تلک آثارنا تدُل علینا ، فانظُروا بعدنا الی الآثار