حکومت مولانا محمد اسماعیل کے قاتلوں کو بے نقاب کرے، مولانا فضل الرحمان
کراچی، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر
مولانا فضل الرحمن نے کراچی میں جامعہ احسن العلوم کے استاذ الحدیث مو لا نا محمد اسمعیل کے قتل کو بد ترین دہشت گر دی قرار دیا ہے اور کہا کہ حکومت صرف بیا نات نہ دے بلکہ قاتلوں کو بے نقاب کرے اور انھیں کیفرے کردار تک پہنچائے انہوں نے کہا کہ حکومت اس واقعہ اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا ایکشن لے۔
مر کزی میڈیا سیل کے مطابق مو لا نا نے کہا کہ
کراچی میں علما ءطلباءکو مسلسل ٹا رگٹ کیا جا رہا ہے لیکن حکمرا ن چپ کا روزہ رکھ کر بیٹھے ہو ئے ہیں انہو ں نے کہا کہ یہ ایک گہری اور گہنونی سازش ہے حکو مت کا فرض ہے کہ وہ ان سازشو ں کو بے نقاب کرے اور ملزمان کو گرفتار کر کے سرے عام پھانسی دے۔
دریں اثناءجے یو آئی کے مر کزی سیکر ٹری جنرل مو لا نا عبد الغفور حیدری اور مر کزی تر جمان مو لا نا محمد امجد خان نے مو لا نا اسماعیل کی شہادت کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے کہا کہ کچھ روز پہلے بھی اسی مدرسے کے طلباءکو ٹارگٹ کیا گیا اگر حکومت ا ن ملز موں کو گر فتار کر کے کیفر کردار تک پہنچا دیتی تو آج کا یہ سانحہ نہ ہو تا انہوں کہ کراچی سے لا شیں دسرے صوبے میں بھیج کر کیا پیغام دیا جا رہا۔
انہوں کہا کہ جن میں ایم کیو ایم، اے این پی،پیپلز پارٹی کو اپنی نا می کا اعتراف کرتے ہو ئے مستعفی ہو جا نا چاہئے انہو ں نے کہا کہ دوہری شہریت والو ں سے تو پہلے سندھ حکو مت کو مستعفی ہو نا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت جو کھیل کھیلے جا رہے ہیں یہ بین الاقوامی ایجنڈے کا حصہ ہے حا لا ت اس طرف لے جارہے ہیں کہ پا کستان کو نا کام ریا ست بنا یا جاسکے ان سازشوں کا مقابلہ مذہبی اور سیا سی جماعتوں کو مل کر کر نا ہو گا۔
قاری محمد عثمان
کراچی: جمعیت علماء اسلام کراچی کے امیر قاری محمد عثمان، قاضی فخر الحسن ، مولانا حماد اللہ
شاہ، مولانا حلیم الرحمن قریشی، مولانا خان محمد ربانی، مولانا گل محمد تالونی، مفتی محمد حسن لانگا، مولانا احسان اللہ ٹکروی ، مولانا محمد غیاث ، مفتی فیض الحق، مفتی عبد الحق عثمانی، قاضی امین الحق آزاد، مولانا گل رفیق حسن زئی، قاری میر حسن شاہوانی، محمد الیاس، سعید مہمند ، نے اپنے مشترکہ بیان میں جامعہ عربیہ احسن العلوم کے استاد حدیث مولانا محمد اسماعیل کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
حکومت شہریوں کے مال و جان کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ یو محسوس ہوتا ہے کہ کراچی
شہر میں جنگل کا قانون ہے۔ اور شہریوں کو نااہل حکمرانوں نے دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دن قبل اسی جامعہ کے معصوم طلباءکو دہشت گردوں نے اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے نصف درجن سے زائد طلبہ کو شہید ،جبکہ کئی طلبہ کو زخمی کیا تھا۔ لیکن حکومت اپنے تمام تر دعووں کے باوجودتاحال ان طلبہ کے قاتلوں کو گرفتار نہیںکرسکی۔ اور آج ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے جامعہ کے استاد حدیث مولنا محمد اسماعیل کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا کر شہید کردیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت ہر واقعہ کے بعد دہشت گردوںسے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور دہشت گردی کے خاتمے کا اعلان کرتی ہے لیکن اس کے بعد پھر کوئی نہ کوئی واقعہ ہو جاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس سے قبل شہید کئے جانے والے علماءاور طلباءکے قاتلوں کو گرفتار کرکے انجام تک پہنچادیا جاتا تو ہمیں مزید صدمات نہ سہنے پڑتے۔ انہوں نے کہا کہ عام مسلمانوں ،علماءکرام اور طلبہ کے قاتل مسلمان نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز اورپولیس صرف دینی مدارس کے طلبہ پر اسٹیٹ فائر کرتی ہے۔ جبکہ وہ دہشت گردوں کے سامنے بے بس اور دہشت گردی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ جمعیت علماءاسلام کراچی کے راہنماوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ یا تو قاتلوں کو گرفتار کرے ،ورنہ مستعفی ہوجائے۔
پے درپےحادثات کےبعد طلبہ کوکنٹرول کرنا ہمارے بس میں نہیں،مفتی محمد نعیم
کراچی، شہرقائدمیں مدارس اوراہل مدارس کےخلاف جاری مذموم کارروائیوں کے حوالے سے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان سے پیرکوٹیلیفونک گفتگوکی اوران سے اپیل کی کہ سندھ کے بڑے اسٹیک ہولڈرہونے کے ناطے اہل مدارس ، طلبہ ، اساتذہ اورعلماکرام کے خلاف ہونے والی مذموم کارروائیوںکے خلاف آواز اٹھائیں۔
انہوںنے قائم ایم کیوایم کومختلف سطح پرمدارس کےخلاف جاری پرتشدد کاررو ا ئیو ں اور گزشتہ دوماہ سے ان مذموم کارروائیوںمیںتیزی سے آگاہ کیاجس میںبانیان پاکستان کے تعمیرکردہ ملک کے معروف دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم کورنگی،جامعہ اشرف المدارس گلستان جوہر پر بلا جواز چھاپو ں اورگرفتاریوں،دہشت گردوںکے ہاتھوں جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کے سات معصوم طلباکی مظلومانہ شہادت ،جامعہ گلشن عمرسہراب گوٹھ پرفائرنگ سے طالبعلم کے زخمی ہونے اورآج ایک بارپھرظالموںکی فائرنگ سے جامعہ احسن العلوم گلشن اقبال کے استاذالحدیث مولانامحمداسماعیل کی شہا د ت سمیت دیگرمدارس کے ساتھ پیش آنے والے واقعات شامل ہیں۔
انہوںنے الطاف حسین سے بتایاکہ پی پی کی وفاقی اورصوبانی حکومت مکمل ناکام اورشہرقائدکے شہر یو ںکودہشت گردوںکے رحم وکرم پرچوڑدیاگیاہے ،شہر میں قانون نام کی کوئی چیزنہیں، ایم کیوایم ہمیشہ ہرظالم کے سامنے سینہ سپررہی ہے ، ظالم کوللکارااورمظلوم کا ساتھی بنی ہے، آپ حق پرستی کے علمبردارہیںسندھ کے بڑے اسٹیک ہو لڈرہونے کے ناطے آج شہرقائدمیں اہل مدارس ،طلبہ ،اساتذہ اورعلماکرام کےخلاف ہونے والے ظلم کے خلا ف آوازاٹھاناآپ کافرض بنتاہے ۔انہوںنے مزیدکہاکہ آپ کی ذاتی کوششوںسے ایم کیوایم کے پلیٹ فارم تحت بین المذاہب وبین المسالک ہم آہنگی سمیت ملک بھر میںاخوت وبھائی چارے کے فروغ کی کوششیںملک وقوم سے مخلص ہونے کی دعویدارہرسیاسی ومذہبی جماعت کے لئے قابل تقلیدمثال ہے لیکن کچھناعاقبت اندیش سیاسی و مذہبی جماعتیں ان کوششوںکوصرف سیاسی مفادات کی وجہ سے ناکام کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔
مفتی محمدنعیم نے گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العبادخان سے گفتگو میں علما و طلبہ کی ٹار گٹ کلنگ پرشدیدافسوس کااظہارکیااوران سے مطالبہ کیاکہ سندھ کے وفاقی نمائندہ اور ذمہ دار ہونے کے ناطے صوبائی حکومت پردباﺅڈالاجائے کہ مدارس اوراہل مدارس کےخلاف کارروائیاںبنداورطلبہ،علماکرام اوراساتذہ کوتحفظ فراہم کیاجائے۔انہوںنے متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ اہل مدارس پڑھنے پڑھانے والے اور پرامن لوگ ہیںپے درپے حادثات کے بعدطلبہ کو بڑی مشکل سے اکابرین اوررہنماﺅوںنے کنٹرول کیاہواہے ورنہ ایک بات توطے ہے کہ اہل مدارس کے صبرکاپیمانہ لبریز ہوگیا تو پھر حالات کچھ بھی رخ اختیارکرسکتے ہیںجوسنبھالناکسی کے بس کی بات نہیںہوگی،لیکن موجودہ ملکی حالات کے پیش نظرہم اس طرح کے حالات کے ہرگزمتحمل نہیںہوسکتے ہیں ۔
کراچی، کراچی میں اہلسنت کی ٹارگٹ کلنگ پر حکومتی خاموشی المیہ ہے۔ قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ مولانا یوسف لدھیانوی شہید ؒ سے لیکر مولانا عبد الغفور ندیم، مولانا اسلم شیخوپوری، مفتی عتیق الرحمن اور مفتی ذیشان شہید ؒ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ کراچی میں اہلسنت کی پے در پے ٹارگٹ کلنگ ،قاتلوں کی عدم گرفتاری اور حکومت کے جانبدارانہ رویے کیخلاف اہلسنت والجماعت جمعہ 07دسمبرکو سندھ بھر میں یوم احتجاج منائے گی ۔ان خیالات کا اظہار اہلسنت و الجماعت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات علامہ اورنگزیب فاروقی نے مرکز اہلسنت سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں آئے روز اہلسنت علماء، طلباءاور کارکنان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے ۔مولانا محمد اسماعیل کو شہید کرنے والے علوم دینیہ اور قرآن کے دشمن ہیں ۔اہلسنت و الجماعت اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
علاوہ ازیں اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا تاج محمد حنفی اور ڈاکٹر محمد فیاض نے کہاکہ کراچی میں اہلسنت کی پے در پے شہادتیں کسی خاص ایجنڈے اور ایماءپر کی جارہی ہیں۔ جو کراچی کے حالات کو خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں ۔ سازشی عناصر کو گرفتار کرنا اور علماءاہلسنت کو سیکورٹی فراہم کرنا حکومتی ذمہ داری ہے ۔لیکن ایسا لگتا ہے کہ حکومت کراچی کے امن کو تباہ کرنے والے گروہ کی خود سرپرستی کر رہی ہے ۔موجودہ ٹارگٹ کلنگ کی لہر پر گورنر اور وزیر اعلی سندھ کو اخلاقی جرا ¿ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اس وقت ایک خاص طبقے کے ہاتھوں مکمل طور پر یرغمال ہوگئی ہے۔ قاتلوں کی بار بار نشان دہی کے باوجود بھی حکومت ایکشن لینے سے قاصر ہے۔ گزشتہ دنوں گلگت میں اہلسنت علماءکے قتل میں گرفتار ملزم نیئرعباس مصطفوی کو رہا کرنے پر حکومت اس و قت مجبور ہوئی جب ہزاروں افراد نے پوری گورنمٹ کو یر غمال بنا لیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ حکومت اگر اسقدر کمزور ہے تو پھر اسے حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہاں قاتل گرفتار بھی ہوتے ہیں تو انہیں سیاسی دباو ¿ پر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔اس موقع پر انہوں نے اہلسنت کارکنان سے پر امن رہنے کی اپیل کی۔