Home » » سازشیں کرنا بند کردو : تحریر محمد سکندر شاہ

سازشیں کرنا بند کردو : تحریر محمد سکندر شاہ



سازشیں کرنا بند کردو۔۔۔۔؟
تحریر ۔ محمد سکندر شاہ ،، ٹنڈوالہیار

کچھ لوگ محلات میں زندہ رہتے ہیں اور کچھ لوگ تاریخ میں زندہ رہتے ہیں ، محلات میں زندہ رہنے والے ایک دن مر جاتے ہیں لیکن تاریخ میں زندہ رہنے والوں پر آنے والی نسلیں فخر کرتی ہیں ، انہی لوگوں کی گزری زندگی مشعل راہ بھی ہوتی ہے ، اور انہی کی زندگی سے رہنما اصول بھی طے ہوتے ہیں ، محلات کے بجائے جنہوں نے تاریخ میں زندہ رہنے کو ترجیح دی ایسی ہی لافانی شخصیات میں سے ایک شخصیت حضرت حق نوازؒ کی ہے ، انہوں نے اپنی زندگی مصائب اور مشکلات میں گزاری ، دنیا بھر کے تشدد ان کے وجود پر ہوئے لیکن انہوں نے عظمت اصحاب رسولﷺ اور عظمت ازواج رسولﷺ کا پرچم بلند رکھا ، ان کی لاثانی جدوجہد کی وجہ سے آج 17 رمضان المبارک کو ملک بھرمیں ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہؓ کی عظمت کے چرچے ہیں ، پورے سوشل میڈیا پر سیدہ عائشہ صدیقہؓ کے فضائل و مناقب نظر آرہے ہیں ، سیدہ عائشہ صدیقہؓ کے فضائل و مناقب سن کر مومنوں کے دلوں میں ٹھنڈک پڑتی ہے جبکہ منافق تلملا جاتے ہیں ، سیدہ کے مناقب سن کر منافقین کا تلملا جانا اور مومنین کے چہرے کھل جانا کوئی نئی بات بھی نہیں ہے ، سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر منافقین نے ان کی زندگی میں الزام لگایا تھا ، لیکن امی کے حق میں رب کریم نے قرآن کریم میں فیصلہ دے دیا تھا ، تب سے ہی سیدہ امی عائشہ صدیقہ کے حوالے سے اپنے آپ کو مسلمان کہلانے والے دو طبقوں میں تقسیم ہیں ، پہلا طبقہ نبی کریمﷺ ، اہل بیتؓ ، صحابہؓ کی پوری جماعت اور ان کے ماننے والوں مشتمل ہے جبکہ دوسرا طبقہ اُس وقت بھی منافقین کا تھا جو اُس وقت دعوی تو اسلام کا کرتے تھے جبکہ حقیقت میں اسلام کے دشمن تھے ، آج بھی دوسرے طبقے میں ویسے ہی گمراہ لوگ شامل ہیں جو اپنے آپ کو کہلواتے تو مسلمان ہیں لیکن حقیقت میں اسلام کے دشمن ہیں ، اللہ کریم نے ہم گنہگاروں پر اپنے دو فضل کر دئیے ، پہلا کرم تو یہ کیا کہ ہمیں اس طبقے میں شامل کر دیا جو کہ مناقب سیدہ عائشہ صدیقہؓ بیان کرتا ہے اور دوسرا فضل یہ کر دیا کہ ہمیں سیدہ عائشہ صدیقہؓ کا وکیل بنا دیا ، منافقین اعتراض کرتے ہیں اور الحمدللہ ہم ان منافقین کے ہر منفی اور بیہودہ پروپیگنڈے کا رد کرتے ہیں ، گزشتہ کل 10 مئی 2020 کو میں نے دیکھا کہ دنیا بھر میں ماں کا عالمی دن مدرڈے کے نام سے منایا گیا ، مدر ڈے منانے والوں میں سکھ ، عیسائی ، ہندو وغیرہ سب ہی شامل تھے ، میں سوچ رہا تھا کتنے بدنصیب ہیں وہ لوگ جو ہندو ، سکھ اور عیسائی سے بھی گر گئے اور اُس ماں کی عزت و احترام نہیں کرتے جس ماں کو اللہ کریم نے قرآن کریم میں فرمایا مومنو نبی کریم ﷺ کی ازواج تمہاری مائیں ہیں ، اب آتے ہیں آج کے حالات پر آج دنیا بھر میں لاک ڈاون کی کیفیت ہے ، کوئی کرونا کو وبا سمجھتا ہے اور کوئی سازش کہتا ہے ، سازش کہنے والوں میں صرف مولوی نہیں بلکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے دنیا کے پڑھے لکھے لوگ بھی شامل ہیں ، تنزانیہ کے صدر نے کرونا وبا کو بالکل ہی عوام کے سامنے ایکسپوز کردیا کہ جانوروں تک کے خون کے ٹیسٹ انسانی ناموں سے کروائے اور سب کے ٹیسٹ مثبت آ گئے ، تنزانیہ کے صدر پر عالمی صحت کے لوگ بہت خفا ہیں لیکن اس نے ایک الگ لائن لے کر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے ، کرونا کے نام پر جو لاک ڈاون چل رہا ہے اس لاک ڈاون کے خلاف امریکا ، آسٹریلیا اور جرمنی جیسے ملکوں میں بھی احتجاج ہو رہا ہے ، پاکستان میں بھی سوشل میڈیا کی حد تک لوگ بپھرے ہوئے نظر آئے ، خیر آج سے کاروبار کسی نہ کسی حد تک کھلا ہے تو عوام کے غم و غصے میں بھی یقننا کمی آئے گی ، لیکن اب ایک اور اہم ترین مسئلہ عوام میں زیربحث ہے ، وہ مسئلہ یہ ہے کہ ایک رائے یہ سامنے آ رہی ہے کہ 21 رمضان المبارک کو ملک بھر میں سڑکوں پر جلسے جلوس ہوں گے یا نہیں ، یہ سوال اس لئے اٹھ رہا ہے کہ نماز جیسی عبادت کے لئے ایس ، او ، پیز بناتے وقت کہا یہ گیا تھا کہ کسی بھی صورت نماز یا تراویح سڑک اور پارک میں پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی ، سندھ میں تو نماز جمعہ کے اجتماعات پر31 مئی تک مکمل پابندی لگی ہوئی ہے ، لیکن خدشات یہ ہیں کہ نماز جمعہ پر پابندی تو برقرار رہے گی ، عیدالفطر کے اجتماعات بھی پابندی کی زد میں آئیں گے ، لیکن 21 رمضان المبارک کو جلسے جلوس کے لئے استثنیٰ مل جائے گا ، میری ذاتی رائے میں ریاست پاکستان ایسا نہیں کرے گی کہ اس کے لئے سب شہری یکساں ہیں ، جب نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی ہے تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ سڑکوں پر جلسے جلوس کی اجازت مل جائے ، اس حوالے سے حضرت حق نوازؒ کے مشن کے امین علامہ لدھیانوی صاحب اور علامہ فاروقی صاحب بھی اپنے لائحہ عمل کا اعلان کر چکے ہیں ، اس لئے امید یہی ہے کہ ریاست پاکستان انصاف کرے گی ، کل 12 مئی کو سندھ ہائی کورٹ میں بھی اسی کیس کی شنوائی ہوگی دیکھیں وہاں سے کیا فیصلہ آتا ہے ، ویسے فیصلہ کچھ بھی ہو ایک بات تسلیم کرنی پڑے گی کہ حضرت حق نوازؒ نے قوم میں بیداری اور شعور کو پیدا کیا ہے ، ہم سب کا آج متفکر ہونا یقننا حضرت حق نوازؒ کی محنت کا صلہ ہے ، لیکن کچھ لوگ اپنے ذاتی مفادات کے لئے صحابہؓ کی اس سپاہ کو کمزور کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں ، انہیں خوف ہے کہ اگر یہ لوگ کامیاب ہوگئے تو ہماری دکانداری بند ہوجائے گی ، اس لئے وہ طرح طرح کے الزامات صحابہؓ کی سپاہ پر لگاتے ہیں ، حالانکہ صحابہؓ کی سپاہ ایک پرامن ، محب وطن اور آئینی جدوجہد پر یقین رکھنے والی تحریک کا نام ہے ، جو پاکستان کو بھی مسجد کی طرح مقدس سمجھتی ہے ، اس لئے اس تحریک کو بدنام کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے ، آج یہ جو لاکھوں نوجوان سوشل میڈیا پر امی عائشہؓ ، امی عائشہؓ پکار رہے ہیں ، انہیں یہ شعور کسی اور دینی یا سیاسی جماعت نے نہیں بلکہ صحابہؓ کی سپاہ نے دیا ہے ، ان نوجوانوں کو کنفیوژ کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے ان نوجوانوں کے سر پر ہاتھ رکھیں ، امی عائشہ صدیقہؓ کے یہ بیٹے ان شااللہ پاکستان اور اسلام کی عزت کے لئے مر مٹیں گے ، بس اتنی استدعا ہے کہ اپنے مفاد کے لئے دوسروں کے خلاف سازشیں کرنا بند کردو ، کیونکہ سازشی لوگوں کو تاریخ اچھے ناموں سے یاد نہیں کرتی ، نہیں کرتی ، نہیں کرتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Share this article :
 

Copyright © 2011. Al Asir Channel Urdu Islamic Websites Tarjuman Maslak e Deoband - All Rights Reserved
Template Created by piscean Solutions Published by AL Asir Channel
Proudly powered by AL Asir Channel